بغل میں پسینہ
مجھے بہت پسینہ آتا ہے‘ موسم سرما میں بھی میری بغل کے پسینے سے قمیص پر دھبے پڑجاتے ہیں‘اب تو موسم گرما ہے براہ مہربانی پسینہ روکنے کی ترکیب بتائیے۔ (سفینہ حیات‘ راولپنڈی)
مشورہ: بعض لوگوں کے مسام کھل جاتے ہیں۔ اکثر خواتین پھٹکڑی کا ٹکڑا اپنے پرس میں رکھتی ہیں۔ نہانے کے بعد وہ پھٹکڑی اچھی طرح بغل میں مل لیتی ہیں۔ اس طرح کپڑوں پر پسینےکے داغ نہیں پڑتے۔ بازار میں چائے کے بیگ مل جاتے ہیں۔ آپ پانی پکا کر ایک پیالی پانی میں ٹی بیگ ڈالیے۔ جب رنگ نکل آئے تو ٹی بیگ نچوڑ کر بغل میں آہستہ آہستہ ملیے۔ جب وہ خراب ہوجائے تو چائے کے پانی میں تھوڑی سی روئی بھگو کر ملیے۔ چائے میں ٹینک ایسڈ ہوتا ہے‘ اس وجہ سے کھلے مسام تنگ ہوجاتے ہیں۔ آزما کر دیکھئے۔ اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔ یہ تو ٹوٹکے ہیں‘ پسینہ نکلنے کی اصل وجہ کیا ہے؟ وہی بتائے گا۔
میرا چہرہ سکڑ جاتا ہے
گرمی ہو یا سردی میرا چہرہ سکڑ جاتا ہے۔ چہرے کا رنگ بھی خراب رہتا ہے‘ چھائیاں پڑجاتی ہیں۔ چہرہ عجیب لگتا ہے۔ میں پانی بہت کم پیتی ہوں‘ اس مسئلے کا کوئی حل بتائیے۔ (صوفیہ)
مشورہ: بی بی! سردی میں تو عموماً پانی نہیں پیا جاتا‘ آپ تو گرمیوں میں بھی پانی کم پیتی ہیں یہ صحیح نہیں‘ سردیوں میں گاجروں کا جوس روزانہ پئیں‘ سبزی‘ سلاد کھائیں‘ پھل کھائیں۔ صبح کے وقت ایک چمچہ کھیرے کے رس میں لیموں کا چوتھائی چمچہ رس ملائیے۔ اس میں سوکھے گلاب کی پتیوں کا سفوف ڈال کر چہرے پر دس منٹ کیلئے لگائیے اور پھر منہ دھولیجئے۔مزید برآں چنے کی دال دو چمچے لے کر اس میں گرم دودھ اتنا ڈالیے کہ دال کے اوپر آجائے۔ رات کو بھگوئیے‘ اگلے دن اسے پیس کر دو بادام پسے ہوئے ملائیے۔ چٹکی بھر ہلدی اور لیموں کا رس چند قطرے ملا کر چہرے پر رات کو لگائیے۔ خشک ہونے پر ہاتھ سے مل کر اتارئیے اور بغیر منہ دھوئے سوجائیے۔ صبح منہ دھولیجئے آپ کا رنگ صاف ہوگا۔ چھائیاں بھی آہستہ آہستہ ختم ہوجائیں گی۔ بعد میں آپ روزانہ گھیکوار کا گودا چہرے پر دس منٹ کیلئے لگائیے۔ اس سےچہرہ نرم اور ملائم ہوگا۔
رونا بہت بڑی نعمت ہے
میرا بچہ پیدا ہوا تو ایک منٹ بھی نہیں رویا‘ اب وہ ڈیڑھ سال کا ہے‘ کھڑا نہیں ہوسکتا اور نہ چل سکا ہے۔ ڈاکٹر کہتےہیں نہ رونے کی وجہ سے اس کی کسی رگ کو آکسیجن نہیں ملی جس کی وجہ سے دایاں ہاتھ اور دائیں ٹانگ متاثر ہے۔ سارے کام بائیں ہاتھ سے کرتا ہے۔ اس کا مسئلہ کیسے حل ہوگا؟(ام کامران)
مشورہ: یہ مرض مختلف وجوہ کے باعث جنم لیتا ہے۔ ایک سبب ماں کا فشار خون بلند ہونا ہے۔ بہرحال مایوس نہ ہوئیے۔ اللہ تعالیٰ بڑا رحیم و کریم ہے۔ فی الحال آپ روزانہ زیتون کے تیل کی مالش کریں۔ زیتون میں شفاء ہے۔ علاج جاری رکھیے۔ ہماری کسی قاری کو اس بارے میں علم ہو تو وہ ضرور بتائیں۔ ایسے بچے جو ہڈیوں کا پنجر بن جاتے ہیں وہ بھی قرآنی آیات سے شفایاب ہوجاتے ہیں۔ آپ پریشان نہ ہوں‘ کوئی نہ کوئی سبب ضرور نکلے گا۔ بچے کی غذا کا خاص خیال رکھیے۔ شہد اس کے ناشتے میں ضرور شامل رکھیے۔
پانی کا ذائقہ
اکثر اوقات پانی میں نجانے کون سی دوا ڈالی جاتی ہے کہ اس کا ذائقہ بدل جاتا ہے اور بو آتی ہے۔ کبھی کبھی تو پانی پیا نہیں جاتا۔ آپ اس بارے میں کچھ بتا سکتے ہیں؟ (رخسارشاہد‘ لاہور)
مشورہ: پانی میں کلورین ملاتے ہیں تاکہ پانی صاف رہے۔ پانی کی صفائی نہ ہو تو معدے‘ انتڑیوں‘ پیچش وغیرہ کی بیماریاں چمٹ جاتی ہیں۔ کلورین کی صحیح مقدار جانچ پڑتال کے بعد ڈالی جاتی ہے۔ کچھ لوگ صفائی کے پیش نظر پانی کی ٹینکی میں کلورین ڈال دیتے ہیں تاکہ جراثیم ختم ہوجائیں۔ بعض دفعہ یہ مقدار زیادہ ہوجانے کی وجہ سے پانی میں بو آجاتی ہے۔ اب مجھے یہ معلوم نہیں کہ آپ نے دوا خود ڈالی ہے یا سرکاری پانی ہی میں دوا کا اثر شامل ہے۔
ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ بوتلوں اور جگ میں پانی بھر کر رکھ دیں۔ منہ کھلا رکھیں تاکہ پانی میں جو بلبلے ہیں وہ ختم ہوجائیں۔ ایک گھنٹے بعد پانی سے دوا کی بدبو کم ہوجائے گی۔ اب آپ اسے پی لیجئے۔ آج کل مٹی کے کولر آئے ہوئے ہیں۔ وہ نہ ملیں تو مٹی کا گھڑا‘ مٹکا‘ صراحی وغیرہ خرید لیجئے۔ اسے دھو کر کلورین والا پانی بھر کر رکھ دیں‘ مٹی سب کچھ جذب کرلیتی ہے۔ پھر پانی میں دوا کی بو نہیں آئے گی یہ سب سے آسان آزمودہ طریقہ ہے۔
کچھ خواتین آج بھی پانی ابال اور ٹھنڈا کرکے بوتلوں میں بھرتی ہیں تاکہ صاف پانی میسر آئے۔ زیادہ ابلنے کے قریب ہو تو چولہا بند کردیں۔ اسی طرح پانی صاف ملے گا اور دیگچی بھی خراب نہیں ہوگی۔ ایندھن بھی بچ جائے گا۔ کچھ لوگ پانی کو پانچ دس منٹ ابال کر ٹھنڈا کرلیتے ہیں۔
خراب پانی پینے سے صحت تباہ ہوجاتی ہے‘ آلودہ پانی جسم میں تباہی مچاتا ہے اور جگر بھی صحت مند نہیں رہنا‘ پتھری بھی ہوجاتی ہے۔ ہیضہ‘ اسہال‘ پیچش وغیرہ سے انسان بے حال ہوجاتا ہے۔ پانی بہت بڑی نعمت ہے۔ اس دور میں لاکھوں لوگ صاف پانی سے محروم ہیں۔ بازار میں فلٹر دستیاب ہیں اور منرل واٹر بھی لیکن یہ عام لوگوں کی دسترس سے دور ہیں۔ کوشش کریں کہ آپ صاف پانی پئیں۔
کھانسی‘ گلا خراب
ہم لوگ دیہات میں رہتے ہیں‘ گھر میں سب کو کھانسی‘ خراب گلے اور بخار کی شکایت رہتی ہے‘ بتائیے‘ گلا کس طرح صحیح ہوسکتا ہے۔ (رعنا‘گجرات)
مشورہ: گاؤں میں سفیدے کے درخت ضرور ہونگے‘ آپ ایک ٹہنی توڑئیے‘ پانچ چھ پتے ہوں‘ پانچ چھ پتوں کو ایک گلاس پانی میں ڈال کر جوش دیجئے۔ اچھی طرح پکنے لگے تو ڈھکن سے ڈھانک دیں پھر سر پر کپڑا لے کر آہستہ آہستہ بھاپ لیں۔ ڈھکن زیادہ نہ ہٹائیں۔ بھاپ لینے سے گلے کے ورم کو آرام آئیگا۔ سفیدے میں ایسے قدرتی اجزاء شامل ہیں جو جراثیم کش اور کھانسی‘ نزلہ‘ زکام وغیرہ میں بہت فائدہ مند ہیں۔ گلے میں زیادہ تکلیف ہو تو دو پتے سفیدے کے ہاتھ سے توڑ کر پانی میں پکائیے ایک پیالی پانی میں پکا کر قہوہ کی طرح صبح و شام پینے سے گلا صاف ہوجاتا ہے‘ دیہات میں ملٹھی بھی مل جاتی ہے کھانسی زیادہ ہو تو ملٹھی کا چھوٹا سا ٹکڑا چھیل کر منہ میں رکھ کر چوستے رہیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں